روک لیتی ہے آپﷺکی نسبت، تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضور ﷺ کا ہم پر،آنے والے عذاب ٹلتے ہیں
وہ بھرتے ہیں جھولیاں سب کی،وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی
آؤ بازارِ مصطفی ﷺ کو چلیں،کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں
اپنی اوقات صرف اتنی ہے،کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
کل بھی ٹکڑوں پہ اُن ؐکےپلتےتھے،اب بھی ٹکڑوں پہ اُن ؐکے پلتے ہیں
اب کوئی کیا ہمیں گرائےگا، ہر سہارا گلے لگائےگا
ہم نےخود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والےجہاں سنبھلتے ہیں
گھر وہی مشک بار ہوتے ہیں، خلد سے ہمکنار ہوتے ہیں
ذکرِ سرکار ﷺکے حوالوں سے ، جب گھروں میں چراغ جلتےہیں
ذکرِ سرکار ﷺکےاجالوں کی، بےنہایت ہیں رفعتیں خالدؔ
یہ اُجالےکبھی نہ سمٹیں گے، یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں

(خالد محمود خالد نقشبندی)

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: