اللہ تعالیٰ کایہ بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے انسانوں کی ہدایت و نجات کے لئے اپنے آخری رسولﷺ کو رحمت عالم بنا کر بھیجا اور ’’رحمۃ للعٰلمین ‘‘ آپﷺ کی صفت خاصہ ہے، جس میں مخلوقات میں سے کوئی بھی دوسرا ان کا شریک نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ کے عظیم احسان اور نبی آخری الزمان ﷺ پرایمان کا یہ لازمی تقاضا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد سب سے زیادہ رحمۃ للعٰلمینﷺ سے محبت کی جائے۔ آپﷺ کی مکمل اطاعت کی جائے اور آپ ﷺ پرکثرت سے درود وسلام بھیجا جائے۔
اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے ’’بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی ﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجو ‘‘۔ اس آیت کی تشریح میں امام ابوجعفر محمد بن جریربن یزید الطہری السنی رحمہ اللہ نے فرمایا ہے ’’اس کامعنی یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ پراللہ تعالیٰ رحم فرماتے ہیں اور ان کے فرشتے آپ ﷺ کے لئے دعا واستغفار کرتے ہیں‘‘۔

( تفسیر الطبری)

معلوم ہوا اللہ تعالیٰ کے درود بھیجنے کامطلب رحمتیں اور برکتیں نازل فرمانا ہے اور فرشتوں کے درود بھیجنے کامطلب رحمت کی دعائیں ہیں۔
٭سیدنا ابوطلحہ زید بن سہل الانصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’میرے پاس ایک فرشتہ آیا تو اس نے کہا اے محمد ﷺ ! آپ کارب فرماتا ہے کہ کیا آپ اس پرراضی نہیں کہ آپ کی امت میں سے کوئی شخص آپ پرایک دفعہ سلام کہے تومیں دس مرتبہ اس پر سلامتی نازل فرمائوں؟‘‘

 (فضل الصلوٰۃ سندہ حسن)

کیا آپ چاہتے ہیں کہ فرشتے آپ کے لئے دعائے رحمت کرتے رہیں؟
’’جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود بھیجتا رہتا ہے، اس وقت پر فرشتے بھی اس کے لیے دعائے رحمت کرتے رہتے ہیں۔ اب چاہے تو کوئی کم پڑھے یا زیادہ‘‘۔

(سنن ابی ماجہ )

٭سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ’’قیامت کے دن وہ لوگ سب سے زیادہ میرے قریب ہوں گے جو سب سے زیادہ مجھ پر درود پڑھتے تھے‘‘۔

 (جامع ترمذی)

٭سیدنا حسین بن علیؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’ بے شک وہ شخص بخیل ہے جس کے سامنے میراذکر کیاجائے پھر وہ مجھ پر درود نہ بھیجے۔ ‘‘

( جامع ترمذی)

٭سیدنا ابو سعید الخدری ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا ’’جو لوگ کسی ایسی مجلس میں بیٹھتے ہیں جس میں وہ اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیںکرتے اور نبی کریم ﷺ پر درود نہیں پڑھتے تو قیامت کے دن یہ مجلس اجر عظیم سے محرومی کی وجہ سے ان کے لیے حسرت کاباعث ہو گی۔ اگرچہ وہ ثواب کے لئے جنت میں داخل ہو جائیں‘‘۔

( مسند احمد )

٭رسول اکرم ﷺ نے فرمایا ’’ جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود بھیجتا رہتا ہے، اس وقت پر فرشتے بھی اس کے لیے دعائے رحمت کرتے رہتے ہیں۔ اب چاہے تو کوئی کم پڑھے یا زیادہ ‘‘۔

(سنن ابی ماجہ )

٭رسول اکرم ﷺ نے فرمایا’’ جس نے مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجا، اللہ تعالیٰ اس پر دس (۱۰)رحمتیں نازل فرمائیں گے، دس (۱۰)گناہ معاف کریں گے اور دس (۱۰) درجے بلند فرمائیں گے۔‘‘

(سنن النسائی)

اگلا مہینہ،رمضان المبارک ہے۔ رمضان میں درود شریف پڑھنابہت بڑی سعادت ہے۔ ایک درود کا ثواب ستر (۷۰) گنا ہو کر ملے گا۔ یعنی ایک بار درود پڑھنے پر سات سو رحمتیں، سات سو گناہ معاف، سات سو درجات کی بلندی… اللہ اللہ، اس سے بڑھ کر اورکیا چاہئے۔اس لئے کثرت سے درود شریف پڑھنے کی ابھی سے عادت ڈالیں تاکہ رمضان میں خوب رحمتیں سمیٹیں، خوب گناہ معاف کروائیں اور خوب اپنے درجات بلند کروائیں۔ اللہ جل شانہٗ ہم سب کو رمضان اور غیر رمضان میں زیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین(خ)
 

 

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: