اگر کسی کا جانور سرکش ہو گیا ہو اور تنگ کرتا ہو، کسی طرح بھی ٹھیک نہ ہوتا ہو جس کی وجہ سے تکلیف اور نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو تو اس کےبارے میں بیہقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے حضرت ابن عباسؓ سے روایت کی ہے کہ ’’اگر کسی شخص کو اپنے(پالتو) جانور سے تکلیف پہنچے۔ یعنی وہ جانور سرکشی اور شوخی کے باعث اپنے اوپر سوار نہ ہونے دیتا ہو یا وزن نہ اٹھاتا ہو(یا چلتے چلتے جان بوجھ کر ٹھہر جاتا ہو اور چلنے کا نام نہ لیتا ہو) تو اس شخص کو چاہیئے کہ وہ اس جانور کے کان میں درج ذیل دُعا پڑھ کر پھونک دے۔
اَفَغَیْرَ دِیْنِ اللہِ یَبْغُوْنَ وَلَہٗٓ اَسْلَمَ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ طَوْعًا وَّکَرْھًا وَّاِلَیْہِ یُرْجَعُوْنَ
﴿سُوْرَةُ اٰلِ عِمْرٰنَ: ۸۳﴾‘‘
ترجمہ: ’’کیا یہ (کافر) خدا کے دین کے سوا کسی اور دین کے طالب ہیں حالانکہ سب اہلِ آسمان و زمین خوشی یا زبردستی سے خدا کے فرماں بردار ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں‘‘۔
اس دُعا کی برکت سے ان شاء اللہ سرکش جانور ٹھیک ہو جائے گا۔ اسی ضمن میں طبرانی نے معجم اوسط میں حضرت انس بن مالکؓسے روایت کی ہے کہ اگر کسی کا غلام یا لونڈی سرکش ہو جائے اور اپنے مالک کی نافرمانی کرے یا کسی کی اولاد نافرمان ہو جائے تو اس کے کان میں یہ دُعا پڑھ کر دم کرے تو ان شاء اللہ غلام، لونڈی یا اولاد کی سرکشی ختم ہو جائے گی اور اطاعت کریں گے۔

 

کاپی رائٹ © تمام جملہ حقوق محفوظ ہیں۔ دارالعمل چشتیہ، پاکستان  -- ۲۰۱۴



Subscribe for Updates

Name:

Email: