علم الاعداد سے سوال کے جواب

حضرت مولانا حسن الہاشی دامت برکاتہم

غالب ومغلوب معلوم کرنے کا طریقہ

کسی بھی قسم کی مہم درپیش ہو یا کسی لڑائی یا مقدمہ کے سلسلہ میں معلومات حاصل کرنی ہوں کہ مدعی غالب رہے گا یا مدعا علیہ یا میاں بیوی میں کون غالب رہے گا اور کون مغلوب ہوگا یابیماری میں دواغالب ہوگی یا مرض۔ اسی طرح ہر معاملے میں یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ غالب کون ہے اور مغلوب کون۔
طریقہ یہ ہے کہ دونوں فریقوں کے نام مع والدہ کے نام کے اعداد نکال لیں۔ اور پھر الگ الگ دونوں کے مجموعے کو ۹ سے تقسیم کردیں اور دیکھیں کہ دونوں میں سے کس کے باقی عدد طاق ہیں اور کس کے جفت۔ اور کس کے اعداد زیادہ ہیں اور کس کے کم۔ جس کے عدد زیادہ ہوں گے، وہ غالب ہو گا یاانجام کارغالب رہے گا۔ اگر اتفاقاً دونوں کے اعداد برابر ہوں توجوعمر میں چھوٹا ہے، وہ انجام کارغالب ہو گا۔
اگر دونوں کے اعداد طاق ہوں تو جس کے اعداد کم ہوں گے، وہ غالب رہے گا۔ اگر دونوں کے اعداد جفت ہوں تو جس کے اعداد زیادہ ہوں گے، وہ غالب ہو گا۔
نوٹ:یہ بات یاد رکھیں کہ امراض کے سلسلہ میں جب غالب ومغلوب دیکھناچاہیں تودوا کے نام کے ساتھ ڈاکٹر اور طبیب کانام بھی لکھیں۔ البتہ معالج کی ماں کانام لکھنا ضروری نہیںہے۔ مرض کو عمر میں زیادہ مانا جائے گا بہ نسبت مریض کے۔
اب غالب ومغلوب کی اس تفصیل کو ایک مثال سے سمجھ لیں۔
خالدہ بنت راشدہ اور زبیر ابن امینہ دونوں میاں بیوی ہیں۔ آئیے دیکھیں کہ ان دونوں میں غالب کون ہے اور مغلوب کون۔ یہ یاد رکھیں خالدہ عمر میں زبیر سے چھوٹی ہے۔
خالدہ کے اعداد …۶۴۰ اعداد زبیر …۲۱۹
راشدہ کے اعداد…۵۱۰ اعدادامینہ…۱۰۶
ٹوٹل ۱۱۵۰ ۳۲۵
۱۱۵۰کو ۹ سے تقسیم کیا تو ۷ بچا۔
۳۲۵ کو ۹ سے تقسیم کیا تو ۱ بچا۔
دونوں کے باقی اعداد طاق ہیں۔لیکن زبیر کے اعداد کم ہیں، اس لئے یہ اندازہ ہوا کہ زبیر خالدہ پر غالب ہے۔
ایک دوسری مثال سے سمجھیں۔
زینت بنت صالحہ کسی مرض میں مبتلا ہیں، ڈاکٹر کانام سید حسن ہے۔ وہ مریضہ کو دیکسا اور ایول دیتاہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دوا غالب رہے گی یا مرض…
اعداد زینت بنت صالحہ ۶۰۱
۶۰۱کو ۹ سے تقسیم کیا تو ۷ بچا۔

اعداد دوا ۱۴۲
اعداد ڈاکٹر سید حسن ۱۹۲
ٹوٹل ۳۳۴
۳۳۴کو ۹ سے تقسیم کیا تو ۱بچا۔
دونوں کے بقیہ اعداد طاق ہیں لیکن دوا کے اعداد کم ہیں، اس لئے مریض پر دواغالب رہے گی اور ان شاء اللہ مریض ٹھیک ہو جائے گا۔
 



Subscribe for Updates

Name:

Email: