طیء الارض کا عمل
صوفی غلام سرور شباب صاحب مد ظلہ (حویلی لکھا)۔
طیء الارض کا مطلب
ہے کہ ملک ملک اور شہر شہر جانا کہ کوئی زحمت نہ ہو اور فاصلہ ایک لمحہ میں طے ہو
جائے۔ احوالِ دنیا سے خبریں ملیں۔ اس طلسم کو اس دن تیار کریں جب مریخ و مشتری میں
نظرِ تسدیس یا تثلیث ہو اور انگوٹھی میں نگینہ کی جگہ لگوا لیں پھر روزانہ نفل کے
بعدسورۃ جن تین سو ایک (۳۰۱) مرتبہ تین (۳) روز تک پڑھیں۔ پھر گیارہ (۱۱) روز تک
عزیمت اکیس ہزار (۲۱۰۰۰) مرتبہ روزانہ پڑھیں۔آخری دن ایک شخص ظاہر ہو گا۔ جو
کپڑااو ر ایک انگوٹھی سرخ یاقوت کی دے گا۔ اس انگوٹھی کو ہاتھ میں پہن کر جہاں جا
نا چاہیں۔ اُس جگہ کی نیت کریں اور آنکھیں بند کریں،اُس جگہ موجود ہو ںگے اور
انگوٹھی ہاتھ میں ڈال کر جو نیت کریں،وہ پوری ہو گی۔ اگر آپ چاہیں کہ روزانہ خانہ
کعبہ شریف میں نماز اداکریں تو اس عمل سے ممکن ہو گا۔اس عمل کا بخور مقل ارزق،
سندروس، کندر سیاہ،پوست سرو، عنبر اور مشک ہے۔
طلسم یہ ہے:
اور عزیمت یہ ہے
طِیْحَتَ وَھِیْ مَتِیْ بِحَقِّ حَمَلَتَ اَجِبْ دَعْوَتِیْ یَا تَنْکَافِیْلُ۔
حصار کا طریقہ
سورۃ جن کے مندرجہ بالااِن تمام اعمال میں حصار کا خاص طریقہ ہے۔ اس کو سمجھ لیں۔
گوشت کا سب میں پرہیز ہے اور بدبودار چیزیں بھی نہ کھائیں ۔ سوائے حاجاتِ ضروریہ کے
حصار کے اندر رہیں۔ اندر سوئیں اور اندر ہی بخورات جلائیں۔ کمرہ تنہا ہو۔ اگرمکانوں
سے الگ جگہ ہو تو بہتر ہے۔ عمل ختم ہونے تک چھٹی منائیں اور کوئی کام نہ کریں۔ کپڑے
صاف اور معطر پہنیں۔ روزانہ غسل کریں اور روزانہ نفل دو(۲) رکعت بہ نیت تسخیر پڑھیں
اور خالی کمرہ میں بہت کُھلا کُھلا حصار کھینچیں۔ حصار کے لیے آٹھ چھریاں ہونی
چاہئیں۔حصار آیت الکرسی کا ہو۔ تین(۳) لکیریں کھینچیں۔ پھر آٹھوں چھریاںآیت
الکرسی پڑھ کر گاڑ دیں۔ پھر چاروں طرف طلسم لکڑی گاڑ کر لٹکائیں۔ جب باہر نکلنا ہو
توآیت الکرسی پڑھ کر ایک آیت اگلی پڑھ دیں اور چھری کو اکھاڑ دیں۔ اس سے دروازہ
اتنا کاٹیں کہ باہرنکل سکیں اور اندر آ سکیں۔ اندر آتے وقت پھر آیت الکرسی پڑھ
کر دروازہ کی لکیریں بند کر دیں اور چھری گاڑ دیں۔
حصار کا نقشہ یہ ہے