اداریہ
مولانا علی آفاق صاحب
الیکشن کی گہما گہمی ختم ہو چکی ہے۔ کہیں
شادیانے ہیں تو کہیں دھاندلی کی شکایات، ویڈیوز اور دیگر الیکشن وانتخابات کے
متعلقات ولوازمات کو سامنے رکھ کراحتجاجی تحریک شروع کرنے کی دھمکی اور طاقت
کااظہار کیاجارہا ہے۔ عالمی میڈیا کچھ ایسے خاکے اور کارٹونز چھاپ کرملکی سطح
پرمینڈیٹ کی تصویر کو بلکہ حقیقی تصور کو واضح کررہے ہیں ۔ خیر یہ تو بات علیحدہ
رہی، جب تک ہمارا ستمبر کا میگزین آپ کے ہاتھوں میں ہو گا اس وقت تک تمام صوبوں
اور وفاقی سطح کی حکومتوں کی ترتیب اور تشکیل واضح ہو چکی ہوں گی۔ اب تک توکل کے
دشمن آج کے دوست ، کل کے ڈاکو آج کے اتحادی، کل کے کرپٹ آج کے اتحادی اور طاقت
وقوت کاسرچشمہ قرار دیئے جارہے ہیں۔ اس موقع پر سیاست کتنی بے رحم ہے۔ بے شرم ہے کہ
نہ ہچکچاہٹ، نہ شرمندگی بلکہ زور اور زبردستی سے اسمبلی پرلعنت بھیجنے والے دھڑے سے
ہارس ٹریڈنگ کرنے کو فخر کے ساتھ باتصویر شائع کررہے ہیں۔ نمبرز آف گیم پورا کرنے
کی خاطر ایڑی چوٹی کازور لگا کہ سیاست کی لونڈی کو ننگا کیاجارہا ہے۔ بہرحال یہ تو
ہمارے ملک میں عرصہ 70سال سے ہو رہا ہے اور خدا جانے کب تک ہوتا رہے گا۔ بس اب کی
بار جو نیا پاکستان بنانے کاوعدہ اور ارادہ ظاہر کیاجارہا ہے ۔ خدا کرے کہ واقعی ہی
کرپٹ لوگوں ، کابینہ اور دیگر حکومتوں عہدوں، بیوروکریسی کی موجودگی میں کوئی امید
نظر آئے۔ آج ہم ان سارے جھمیلوں سے نکل کر چند باتوں کی طرف روحانی اعتبار سے
توجہ دلانے کے خواہشمند ہیں۔ ادارہ دارالعمل چشتیہ لاہور ایک عرصہ سے تقریباً 22سا
ل سے دکھی ، غمگین، ضرورت مند، مجبور سائلین کو روحانی علاج اور روحانی معالجین کو
روحانی علوم سے روشناس کروا رہا ہے۔اس خدمت کا دائرہ پورے پاکستان سے ہٹ کررفتہ
رفتہ پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔ لوگ اپنی روحانی تشخیص سے لے کر روحانی علاج کے
ساتھ ساتھ روحانی حفاظت کے قابل ہو رہے ہیں۔ روحانی معالجین اپنی روحانی قوت کے
اضافے کے ساتھ حصار، حفاظت، طاقت اور پوری دنیا میں فاصلے پر رہتے ہوئے علاج کرنے
اور مریض کو اس کی حالت اور کیفیت کے مطابق راہنمائی مہیا کرنے کے قابل بن رہے ہیں
۔ اس پرادارہ اور ادارہ کے ارکان مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ادارہ کے تمام اراکین
پوری تندہی اورد لجمعی سے راہنمائی مہیا کرنے، علاج کرنے اور سکھانے کی کوشش میں دن
رات مصروف رہتے ہیں ۔
مگر چند احباب یہ شکایت کرتے ہیں کہ ہمارے عمل بند ہو گئے۔ مریض آنے بند ہو گئے۔
ہم روٹی روزی کےسرکل سے نکل گئے ہیں۔ تشخیص میں کچھ نہیں آرہا۔ اب ان دوستوں کی
راہنمائی کیلئے عرض ہے کہ ایسے دوست صرف ایک عمل لے کربغیر راہنمائی کے ایسے سخت
اور بے وفا مریضوں کی علاج معالجہ کی خدمات سرانجام دے رہے ہوتے ہیں کہ جو بنیادی
اصولوں، ہدیہ اور صدقہ سے عاری ہوتاہے۔ جس کے نتیجے میں عامل زبردست بندش اور رجعت
کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ احباب فوری طور پر ادارہ سے رجوع کریں۔ ریاضت کا’’لازمی
نصاب ‘‘ مکمل کریں ۔ حصار ودفاع مضبوط کریں پھر علاج معالجہ میں ہاتھ ڈالیں۔
بعض دوست کہتے ہیں کہ ہم نے چلہ کشی کرلی۔ ہمیں کشف حاصل نہ ہوا۔جن اور موکل سامنے
نہ آیا تو آج سے پہلے اور آج کے بعد بھی ادارے کے کسی رکن نے اس قسم کادعویٰ
نہیں کیا۔ لہٰذا مریض علاج میں دلچسپی لیں اور معالجین علاج سیکھانے میں دلجمعی
دکھائیں۔ موکلات نہ ہم نے دکھائے اور نہ دعویٰ کیا۔ اگر آپ نے موکلات دیکھنے ہوں
یا صاحب کشف بزرگ بننا ہو۔ یا پھرکپڑے کی تشخیص سے آزادی مطلوب ہو توہمارے پاس
ایسے لوگوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ادارہ علاج اور حصار سکھاتا ہے۔ جن نہیں دکھاتا۔