سیدنا حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ
چرچا
ہے جہاں میں تری تسلیم و رضا کا
زیبا ہے لقب تجھ کو امام الشہدا کا
نازِ بشریت ہے ترا سجدۂ آخر
رخ پھیر دیا جس نے زمانے کی ہوا کا
نذرانۂ جاں پیش کیا دین کی خاطر
تو باب نیا کھول گیا صدق و صفا کا
ہر عہد میں خوشبو ہے تری موجِ نفس کی
ہر عصر میں جلوہ ہے ترے رنگِ قبا کا
حق گوئی و ثابت قدمی تیری مثالی
خوں تیری رگوں میں تھا رواں شیرِ خدا کا
دنیا میں جدا ہے تیر ا اندازِ شہادت
جاں دینا تھا گو شیوہ سدا اہلِ وفا کا
جس شام کئی چاند تھے کربل کی زمیں پر
اترا ہوا کیوں چہرہ تھا کوفے کی فضا کا
کیا بات ترے فرقِ شفق رنگ کی مولا
کیا کہنا ہے تیرے لبِ قرآن سرا کا
( حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ)